بلوچستان(ویب ڈیسک) بلوچستان کے ضلع زیارت میں لیفٹننٹ کرنل لائق بیگ مرزا کے قتل اور ان کے ساتھی کے اغوا میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کلیئرنس آپریشن کے دوران ایک سپاہی شہید اور 9 دہشت گرد مارے گئے
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ زیارت کے علاقے میں جاری ریکوری آپریشن کے دوران 14 اور 15 جولائی کی درمیانی شب خلیفہ کے پہاڑوں میں خوست کے قریب سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کی نشاندہی کی اور اسے کلیئر کر دیا،تاہم لیفٹننٹ کرنل لائق بیگ مرزا کے کزن عمر جاوید تاحال بازیاب نہ ہوسکے، جو کوئٹہ جاتے ہوئے ان کے ساتھ اغوا کرلیے گئے تھے
گھیرے میں لیے جانے کے بعد دہشت گردوں نے فوجی دستوں کو قریب آتے دیکھ کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں حوالدار خان محمد شہید ہو گئے
بعدازاں کلیئرنس آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے 5 دہشت گرد مارے گئے
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے بعدازاں زیارت نالہ کے قریب دہشت گردوں کے ایک اور گروپ کا سراغ لگایا اور ان میں سے 4 کو ہلاک کر دیا جبکہ باقی دہشت گرد موسلا دھار بارش اور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب رہے،حکام نے بتایا کہ 9 دہشت گردوں کی لاشیں مزید قانونی کارروائی کے لیے سول انتظامیہ کے حوالے کی جا رہی ہیں
واضح رہے کہ ڈی ایچ اے کوئٹہ میں تعینات لیفٹیننٹ کرنل مرزا زیارت میں قائد اعظم ریذیڈنسی کا دورہ کرنے گئے تھے، وہاں سے واپسی پر 10 سے 12 مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور دونوں افراد کو اغوا کر لیا تھا،لیفٹننٹ کرنل لائق بیگ مرزا کو منگل کی شب زیارت کے علاقے وارچوم سے ان کے کزن عمر جاوید کے ہمراہ اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ کوئٹہ واپس جارہے تھے
13 اور 14 جولائی کی درمیانی شب سرچ آپریشن کے دوران فورسز کو قریب آتے دیکھ کر عسکریت پسندوں نے لیفٹیننٹ کرنل مرزا کے سر میں گولی مار دی اور مغوی عمر کے ہمراہ فرار ہونے کی کوشش کی،فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد مارے گئے لیکن باقی عسکریت پسند دوسرے مغوی عمر جاوید کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے
0 coment rios: