فوٹو :فائل |
کابل (چیغہ نیوز) پاکستان کے جید علماء کرام کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو موقف میں نرمی پر قائل نہ کرسکے، کالعدم ٹی ٹی پی نے انضمام شدہ قبائلی علاقوں پر لچک دکھانے سے انکار کردیا۔
انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق پاکستانی علماء کے وفد نے مفتی تقی عثمانی کی سربراہی میں کابل میں کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کیے۔ وفد میں وفاق المدارس العربیہ کے سیکریٹری قاری حنیف جالندھری سمیت دیگر بھی شامل تھے۔ افغان طالبان کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستانی علماء کالعدم ٹی ٹی پی کو موقف میں نرمی پر راضی نہ کرسکے۔
کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے مذاکرات کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے "ہم اپنے اساتذہ اور علما کرام کو خوش آمدید کہتے ہیں، جنہوں نے قیمتی وقت سے کچھ حصہ نکال کر یہاں (کابل) آنے کی زحمت کی۔پشتونوں اور بالخصوص قبائلی اضلاع کے لوگوں کو آزادی تقسیم ہند کے نتیجے میں نہیں ملی بلکہ پشتونوں نے اپنی آزادی ’مقدس جہاد‘ کے ذریعے برقرار رکھی ہے۔"
قبائلی اضلاع کے انضمام کے حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے "عالمی کفر اور اس کے مقامی ایجنٹوں نے آزاد حیثیت ختم کر کے اس کو ’غلام اور غیر اسلامی جمہوری نظام‘ میں ضم کر دیا ہے۔"
0 coment rios: