پارلیمانی فورم نے مذاکراتی کمیٹی کو ٹی ٹی پی سے بات چیت جاری رکھنے کا حکم دیدیا


 

اسلام آباد(چیغہ نیوز) قومی سلامتی کمیٹی نے سول اور عسکری نمائندوں پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی کو کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات جاری رکھنے کا مینڈیٹ دے دیا۔ 


نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مسلح افواج اور خفیہ اداروں کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی، سیاسی جماعتوں کے سربراہان، وفاقی وزراء سمیت اعلی ترین سول، سیاسی، پارلیمانی اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔ 


اجلاس میں آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق، محمود خان اچکزئی، سردار عبدالمالک، خالد مقبول صدیقی، کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کے اراکین اور دیگر نے شرکت کی۔ 


اجلاس میں ملک کی مجموعی قومی سلامتی کی صورتحال سمیت اہم امور پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے ملک کی موجودہ صورتحال سے کمیٹی کو آگاہ کیا جب کہ عسکری قیادت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کو ملکی صورتحال اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی۔



ذرائع کے مطابق عسکری قیادت نے ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں پیش رفت سے آگاہ کیا، شرکا کو بریفنگ  ڈی جی آئی ایس آئی اور کور کمانڈر پشاور نے دی جب کہ آرمی چیف نے ارکان کے تمام سوالات کے جواب دیئے۔ 


عسکری قیادت نے بریفنگ میں اب تک بات چیت کے ہونے والے ادوار سے متعلق بتایا اور کہا کہ افغانستان کی حکومت کی سہولت کاری کے ساتھ ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے۔ 


بریفنگ میں بتایا گیا کہ مذاکراتی کمیٹی حکومتی قیادت میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل ہے، کمیٹی آئین پاکستان کے دائرے میں رہ کر مذاکرات کر رہی ہے، حتمی فیصلہ آئین پاکستان کی روشنی میں پارلیمنٹ کی منظوری، مستقبل کے لیے فراہم کردہ رہنمائی اور اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔

اجلاس میں پارلیمانی فورم نے مذاکراتی کمیٹی کو کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات جاری رکھنے کا مینڈیٹ دے دیا، طے کیا گیا کہ ایک پارلیمانی اوورسائٹ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں صرف پارلیمانی ممبران شامل ہوں گے، یہ کمیٹی مذاکراتی عمل کی نگرانی کرے گی۔ 


عسکری قیادت نے ملک کو داخلی و خارجہ سطح پر لاحق خطرات سے آگاہ کیا، اجلاس کو پاک افغان سرحد پر انتظامی امور کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے اپنا تعمیری کردار جاری رکھے گا۔ 


اجلاس کے شرکا نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ 


واضح رہے کہ اجلاس میں غیرمتعلقہ افراد کے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس ہونے کے باعث میڈیا کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر داخلے کی اجازت نہیں ہے۔






SHARE THIS

Copy Url

Author:

HELPER NETWORK is a blog provide blogger templates for free Read More

0 coment rios: