حکومت کی جانب سے آنے والے دنوں میں روپے کی تنزلی رکنے کے بیانات، رواں ماہ درآمدات 35 فیصد کم ہونے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے فرق اور تجارتی خسارہ بھی گھٹنے جیسے دعووں کے باعث ڈالر کی پرواز رک گئی اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ 239 روپے سے نیچے جبکہ اوپن ریٹ 242 روپے کی سطح پر آگئے۔
پیر کو کاروباری دورانیے میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر بڑھ کر 240 روپے سے بھی تجاوز کرگئی تھی لیکن اختتامی لمحات میں ڈیمانڈ گھٹنے سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 53 پیسے کی کمی سے 238.84 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 6روپے کی کمی سے 242روپے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف قسط کے فوری اجراء کے لیے آرمی چیف کی امریکی حکام سے رابطے، حکومت کی جانب سے قومی پیٹرولیم کمپنی کو تیل درآمد کرنے کے لیے تین ارب روپے کے پیکیج اور اوسط قیمت پر زرمبادلہ فراہم کرنے کی سہولت دینے کی خبروں سے مارکیٹ میں اعتماد کی فضاء پیدا ہوئی۔
ماہرین کے مطابق برآمدی شعبوں کی جانب سے بھی ڈالر کی صورت میں اپنی برآمدی آمدنی کو بھنایا گیا جس سے مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھ گئی اور اس کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔