حیدر آباد(چیغہ نیوز ) حیدرآباد میں دو دن قبل ہونے والے واقعہ جس میں ایک سندھی نوجوان ایک ہوٹل والے پٹھان کے ہاتھوں قتل ہو گیا تھا اس کے بعد یہ قتل سندھی پٹھان لسانی جنگ میں تبدیل ہوتے ہوئے آج کراچی میں بھی پہنچ گیا ہے پٹھانوں اور سندھیوں کے ایک دوسرے پر شدید حملے انتہائی افسوس ناک عملُ ہیں
سندھی اور پشتونوں کے بیچ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت سے سخت کروائی ہونی چاہئے
پشتونوں اور سندھیوں کو ایک منظم سازش کے تحت لڑایاجاراہاہے
مولانا جمال الدین کا مزید کہنا تھا کہ دونو اقوام صبر واتحملُ کا مظاہرہ کریں۔جمعیت علمااسلام ایک مزہبی سیاسی جماعت ہے ۔جو قوم پرستی،نسل پرستی سے دور ایک اعتدال اور انصاف پسند جماعت ہے،کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے خوا وہ پشتون ہو سندھی ہو یا پنجابی -ایسے ناخوشگوار واقعہ کی صاف شفاف تحقیقات ہونی چاہئے -جتنے بھی سٹیک ہولڈر ہیں ان سے ہم رابطے میں ہیں انشاءاللہ جلد آز جلد مسئلے کا حل نکل آئیگا ۔دونوں اقوام سے امن میں رہنے کی اپیل کرتا ہوں کیونکہ ہم پاکستان کے پرچم کے سائے تلے بھائی بھائی ہیں
0 coment rios: